پاکستان کے موجودہ حالات کا نتیجہ کیا نکلے گا

پاکستان کے موجودہ حالات کا نتیجہ کیا نکلے گا
پاکستان کی ایک مقبول ترین جماعت پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنے کی جو ادارے کوشش کر رہے ہیں اس کا نتیجہ بہت برا ہوگا پاکستان کی 25 کروڑ ابادی میں سے اگر دیکھا جائے تو جو حکومت اتحاد ہے اگر تین سے پانچ کروڑ لوگ بھی اس کے ساتھ ہیں تو 20 کروڑ لوگوں کا حق مارا جا رہا ہے اور یہ مارنے والے کون ہیں وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان لوگوں کو پاکستان پر مسلط کیا ہے ہمارے طاقتور حلقے ہمیشہ دو ہی گھروں کو اس حق ملک کے اوپر قابض کر کے رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ جو چور ہوتا ہے اس نے ہی چور کا ساتھ دینا ہوتا ہے ایماندار بندہ چوروں کا ساتھ نہیں دیتا اس وجہ سے جو بھی ادارے اور طاقتور حلقے ان کو زبردستی حکومت دے کر بیٹھے ہیں کہ لوگوں کو مارو ماؤں بہنوں کی عزتیں لٹو ان کو گھسیٹو ان کی چادر اور چار دیواری گرا دو ہمیشہ عزتوں پر حملے کرو عزتوں پر جو حملے کیے جاتے ہیں یہ ہمیشہ بزدل لوگ کرتے ہیں سیانے لوگ کہتے ہیں کہ اللہ تعالی دشمن بھی غیرت مند دے لیکن یہاں پر پاکستان تحریک انصاف کو دشمن بھی غیرت مند نہیں ملے یہ جو طاقتور حلقے ہیں یہ 25 کروڑ کی ابادی والے ملک کو اپنی مٹھی میں قابو کر کے رکھنا چاہتے ہیں لیکن اب عوام کو سمجھ ا چکی ہے وہ اس مٹھی کو کھول رہے ہیں زیادہ تر یہ مٹھے کھل چکی ہے تھوڑی سی باقی ہے جس دن یہ کھل جائے گی پاکستان ایک حقیقی ازادی حاصل کر لے گا اس پہ زیادہ کردار ملک کے نوجوان ادا کر سکتے ہیں جو ابھی تک

کسی لحاظ سے باہر نکلتے تو ہیں لیکن اتنی طاقت سے اور قوت سے نہیں نکلتے ہیں جیسا نکلنا چاہیے
اب اگر بات کریں عمران خان کی تو وہ ایک ایسا دلیر لیڈر ہے جس پر ہر طرح کا گندا الزام لگایا گیا کرپشن سے لے کر مذہبی توہین کے الزام لگائے گئے پہلے یہ کہا جاتا رہا کہ یہ بندہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے یہ مسلمانوں کو تباہ کر دے گا یہ کشمیر کا سودا کرے گا اس کا کوئی اعتبار نہیں یہ پاکستان کو تباہ کر دے گا لیکن پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی معشتچ اہ زیرو کی گروتھ سے اوپر جانے لگ گئی اور ایسے سپیڈ کے ساتھ گروتھ کرنے لگ گئی پاکستان کی معشت کہ دنیا حیران ہو گئی کہ پانچ سال مکمل نہیں ہوئے اس حکومت کو اور انہوں نے پاکستان کو مضبوط کر دیا اپنے پاؤں پہ کھڑا کر دیا یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان نے ائی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑا ہے اس نے کہا ہاں میں نے توڑا ہے اس لیے کہ میرا ملک پاؤں پہ کھڑا ہو

چکا تھا مجھے زیادہ قرضے کی ضرورت نہیں تھی اس لیے اب بات کرتے ہیں عمران خان پر لگائے گئے الزامات کی
پہلا عمران خان پہلے الزام لگایا گیا کہ اس نے کرپشن بہت کی ہے توشہ خانہ میں اس نے گھڑیاں حاصل کی ہیں سارے کے سارے عدالتوں میں جب کیس گئے تو وہ فارغ ہوتے گئے کیونکہ جھوٹے کیس تھے پہلا الزام یہ بنا اس کے بعد پھر الزام لگایا گیا کس نے نکاح عدت کے اندر کیا ہے جس پر گواہی اسلام کہتا ہے کہ عورت کی معتبر ہے لیکن انہوں نے اسلام کے ساتھ بھی مذاق بنایا شریعت کا مذاق اڑانے والی یہ حکومت کیا کرنا چاہتی ہے وہ خارج ہو گیا پھر یونیورسٹی کا کیس بنا دیا گیا 190 ملین پاؤنڈ کا نام دیا گیا یونیورسٹی نہیں کہا جاتا کیونکہ ملک کے نوجوانوں کو پتہ نہ چل جائے کہ یہ یونیورسٹی بنانے کے الزام میں اندر ہے اس پر بھی اللہ تعالی نے عمران خان کو سرخرو کر دیا بتایا گیا کہ وہ جو 190 ملین پاؤنڈ ہیں وہ تو سپریم کورٹ کو ملے ہیں سپریم کورٹ نے اگے ملک ریا ض کو دیے ہیں ملک ریاض نے وہ زمین یونیورسٹی کو دی ہے اور پکڑا کون گیا الزام میں جی عمران خان کیسے نمونے لوگ ہمارے اوپر مسلط کیے گئے ہیں

عمران خان کے اوپر 200 سے زیادہ مقدمات درج کیے گئے جس میں سب سے زیادہ نو مئی کا چرچہ کیا گیا ہار پاکستان کے چینل کو یہ بتایا گیا الیکٹرانک میڈیا کو کہ عمران خان نے یہ اتنا ظلم کیا اس نے نو مئی قرار دی اس نے پاکستان کو تباہ کر دیا اس نے ایسا کر دیا پتہ نہیں کیا کیا اس میں بولا گیا لیکن عمران خان کو اللہ تعالی نے ان قصوں میں بھی سرخرو کر دیا جب کیس عدالتوں میں شروع ہوئے تو عدلیہ پر ایک دم سے پریشر بنا دیا گیا کہ تم لوگوں نے تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لیے ہمارے حکم ماننے عدلیہ میں جج حکم ماننے لگ گئے جو سب کو نظر بھی ا رہا تھا لیکن ایک دم سے پتہ نہیں عدالتوں کے اندر کیا ہوا کچھ دلیر جو جج ہیں پاکستان کے انہوں نے حق کا علم بلند کر دیا اور کہا کہ جو مرضی ہو جائے ہم غلط فیصلے نہیں کریں گے اور ادارے ہمیں دھمکانا بند کر دیں اس کے اوپر پھر عدالتوں کے اندر جو بڑے جج ہیں ان کی فیملیوں کو یرغمال کیا گیا اٹھایا گیا بلیک میل کیا گیا اور ان کی ننگی ویڈیو بنائی گئی تاکہ ان کو بلیک میل کر کے اپنی مرضی کے فیصلے لکھوائے جائیں

لیکن ایک فیصلہ انسان کرتا ہے اور ایک فیصلہ اللہ تعالی کی ذات کی طرف سے ہوتا ہے جو اللہ تعالی کی ذات کی طرف سے فیصلہ ہوتا ہے وہ بہت طاقتور فیصلہ ہوتا ہے جسے بدلنا ناممکن ہوتا ہے تو عدلیہ نے بولا جو مرضی کر لو ہم ہار نہیں مانیں گے ہم پاکستان کی خاطر لڑیں گے اور حق پر فیصلے دیں گے سچ پر فیصلے دیں گے ہمیں کوئی طاقت ہرا نہیں سکتی سوائے اللہ کے اس کے بعد پھر پاکستان تحریک انصاف اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا شروع ہوگی ابھی تک بھی کافی زیادہ پاکستان تحریق انصاف کے رہنما روپوش ہو چکے ہیں جو نہیں مل رہے اپنے اپ کو انہوں نے انڈر کور کیا ہوا ہے وہ بھی ایک دن باہر ا جائیں گے اور پاکستان تحریک انصاف بہت جلد اوپر اٹھنے والی ہے اب باقی الزام میں توشہ خانہ تھا عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے بہت زیادہ گھڑیاں لی ہیں میں نے تو اس کی قیمت ادھی کر دی ہے کہ ادھی قیمت جمع کروا کر تحفہ حاصل کرو اسان سی بات ہے کہ ایک بندے کو تحفہ دیا جاتا ہے کوئی بھی فرد کسی کو تحفہ دے دیتا ہے اور وہ اس کو بیچ سکتا ہے کیونکہ وہ اس کا مالک ہے

لیکن پاکستان یا کوئی اور ملک ہوتا ہے جو بڑے عہدوں پر فائض ہوتے ہیں جو ان کو تحفے دیے جاتے ہیں وہ اس ریاست کے تحفے ہوتے ہیں اس فرد کے نہیں ہوتے اس میں دیکھا جائے تو ہوا یہ کہ جو تحفے دیے گئے حکومت نے اور ریاست کا ایک قانون ہوتا ہے کہ اپ اتنے پیسے اس کے جمع کروا کے یہ تحفہ رکھ سکتے ہیں یہ اپ کا ہے عمران خان نے ادھی قیمت جمع کرائی اور تحفہ لے لیا اور بیچ کر ایک روڈ بنا دیا جس کا ذکر پورے پاکستان میں کیا گیا ہے بتایا گیا ہے کہ یہ عمران خان نے روڈ بنا دیا ہے کیا ہوا بعد میں وہ کیس بھی ختم ہو گیا اب تین سے چار الزامات بہت بڑے عمران خان پر لگائے گئے ہیں

پہلا الزام اس پہ یہ لگایا گیا ہے کہ یہ طالبان کو صحیح مانتا ہے مطلب یہ کہ طالبان کا تھی اور مددگار ہے
دوسرا بڑا الزام یہ لگایا گیا ہے کہ جی یہ رشدی جو ایک معلون ہے اس کو اس نے محفل کے اندر بیٹھنے نہیں دیا یا جہاں پر وہ تھا یہ اس محفل کے اندر شامل نہیں ہوا وہ ایک قادیانی ہے اس لیے عمران خان ایک مسلمان ہے
ان کے ساتھ یہ بھی لگایا گیا کہ یہ جی بہت بڑا پکا مسلمان ہے یہ باقی کسی مذہب کو مانتا نہیں ہے
تیسرا بڑا الزام یہ لگایا گیا ہے کہ عمران خان عورتوں کے لباس کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے کہ عورتیں چھوٹا لباس کیوں پہنتی ہیں
چوتھا بڑا الزام یہ کہہ سکتے ہیں اپ کے عمران خان اسلامک فوبیا کے خلاف بات کیوں کرتا ہے اس وجہ سے اسے چانسلر کا الیکشن نہیں لڑنا چاہیے سارے کے سارے بے وقوف ج*** انپڑ گوار انہوں نے اکٹھے کیے ہوئے ہیں کیسے نمونے ہمارے پاکستان پر مسلط کیے گئے ہیں جن کو اٹھویں فعل ہو کر چپڑاسی کی نوکری نہیں ملنی چاہیے ان کو انہوں نے ملک کا وزیراعظم بنا کر بڑے بڑے عہدے دے دیے ہیں پاکستان کا مستقبل فی الحال تو تاریک ہے اللہ تعالی کرے کہ پاکستان بہت جلد ایک ابھرتی ہوئی طاقت بنے اور ایک ازاد ریاست بنے اللہ تعالی پاکستان کا حامی اور ناصر ہو

Leave a Comment